بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا:
کلیدی نکات:
- ایران اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت:
- برکس نے ایران پر حالیہ حملوں اور غزہ میں جاری جنگ کی شدید مذمت کی۔
- اسرائیل کو فلسطینی علاقوں پر قبضے، انسانی امداد میں رکاوٹیں اور جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا۔
- جیوپولیٹیکل اہمیت کا اضافہ:
- برکس تنظیم روایتی معاشی تعاون سے آگے بڑھ کر اب سیکیورٹی اور جیوپولیٹیکل امور پر بھی اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
- روس-یوکرین جنگ کے بعد سے یہ رجحان واضح ہؤا ہے۔
- نئے اراکین اور شراکت دار:
- انڈونیشیا کو نیا رکن بنایا گیا، جبکہ ایران سمیت 5 نئے ممالک 2023 میں اس تنظیم میں شامل ہوئے تھے۔
- 10 دیگر ممالک کو "شراکت دار" کی حیثیت دی گئی۔
- امریکہ اور یورپ پر تنقید:
- دوسری طرف، برکس کے اعلامیے نے یورپی یونین کے کاربن بارڈر ٹیکس میکانزم کو تحفظ پسندی قرار دے کر مسترد کر دیا۔۔
- نیز امریکہ کی حالیہ تجارتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے "یکطرفہ تعزیری اور غیر تعزیری اقدامات میں اضافے پر سخت تشویش" کا اظہار کیا گیا جو تجارت کو مسخ کرتے ہیں اور عالمی تجارتی ادارے کے قوانین کے منافی ہیں۔
- کثیر قطبی دنیا کی حمایت:
- آخر میں برکس نے دنیا کو کثیر القطبی قرار دے کر اس حقیقت کو تسلیم کیا اور اس کی حوصلہ افزائی کی۔ متن میں "عصر حاضر کی کثیر القطبی دنیا کی حقائق" کا حوالہ دیا گیا ہے اور G20 کے فریم ورک میں "کثیر القطبی دنیا کی حوصلہ افزائی" کی حمایت کی گئی ہے۔ نیز کہا گیا ہے کہ "کثیر قطبی نظام ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کو مواقع فراہم کر سکتا ہے تاکہ وہ اپنی تعمیری صلاحیتوں کو وسعت دے سکیں۔"
برکس کے اعلامیے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل سامنے آیا ہے، اور انھوں نے اتوار کو اعلامیے کے جاری ہونے کے کچھ ہی دیر بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹرتھ سوشل" پر اعلان کیا کہ جو بھی ملک برکس کی پالیسیوں کے ساتھ ہم آہنگی کرے گا، اس پر 10% اضافی ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جبکہ ممالک ٹیرفز کے حوالے سے حتمی خبروں کا انتظار کر رہے ہیں، کیونکہ "یوم آزادی" (9 جولائی) کی آخری مہلت قریب آ پہنچی ہے، جو کہ ٹرمپ کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک پر عائد دیگر ٹیرفز کے بارے میں آخری مذاکرات کا موقع قرار دیا گیا ہے۔
نتیجہ:
برکس کا یہ اجلاس اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ اب عالمی طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے۔ اسرائیل اور مغربی ممالک کی پالیسیوں پر تنقید کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور سیاسی خودمختاری پر زور دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رپورٹ: محمد رضا جعفری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ